پنجاب حکومت نے نمک کی صنعت کے لیے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ اس قیمتی قدرتی خزانے سے زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکے۔یہ منصوبہ پنجاب محکمہ معدنیات کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔محکمے کے ایک افسر نے ویلتھ پاکستان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کے پاس دنیا کے دوسرے سب سے بڑے نمک کے ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ان ذخائر کی اصل صلاحیت کو استعمال میں لانا چاہیے تاکہ ملک کے لیے زرمبادلہ حاصل کیا جا سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کھیوڑہ کانوں کے قریب ایک ایکسپورٹ پروسیسنگ انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی تجویز صوبائی حکومت کو بھیجی جا چکی ہے۔اس منصوبے کے ذریعے حکومت ان سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو سہولت دے گی جو نمک کی پروسیسنگ کے شعبے میں آنا چاہتے ہیں۔افسر نے بتایا کہ کئی ممالک پاکستان کے گلابی نمک کو بہتر طریقے سے تیار کر کے زرمبادلہ کما رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں بھی اپنی صلاحیت بہتر بنانی ہوگی تاکہ ویلیو ایڈیڈ نمک خلیجی ممالک، چین اور یورپی یونین کو برآمد کیا جا سکے۔ صرف ویلیو ایڈیشن سے ہی پاکستان کو زیادہ گاہک اور زرمبادلہ حاصل ہو سکتا ہے۔پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیئرمین کے ترجمان اویس احمد نے بتایا کہ یہ تجویز بورڈ آف ڈائریکٹرز کو منظوری کے لیے بھجوائی جا چکی ہے۔
نمک کی دستکاری کے کاروبار سے وابستہ تاجر ثاقب نوید نے کہا کہ نمک کے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام سے ویلیو ایڈیڈ مصنوعات کی پیداوار بڑھے گی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ویلیو ایڈیشن کے لیے درکار مشینری کی درآمد پر سہولتیں دینی چاہئیں تاکہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔ان کے مطابق پیکنگ پر ڈیوٹی فری پالیسی بھی ضروری ہے۔ نجی شعبے میں ترقی کی بڑی گنجائش ہے لیکن اس کے لیے حکومت کی مستقل پالیسیوں اور مدد کی ضرورت ہے۔نوید نے کہا کہ مشینری درآمد کرنے میں مشکلات ہیں حالانکہ پاکستان کے پاس دنیا کے دوسرے بڑے نمک کے ذخائر موجود ہیں اس لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایسا صنعتی زون بنانا معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ایک بہترین قدم ہے جو صرف صنعتی ترقی سے ممکن ہے۔ منظم طریقے سے نمک کی تیاری اور پیکنگ کے لیے ایسا پلیٹ فارم بزنس مینوں کو ڈیجیٹل تبدیلی سے فائدہ اٹھانے میں مدد دے گا۔انہوں نے کہاکہ ویلیو ایڈیشن ہی وہ راستہ ہے جو پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کر سکتا ہیکیونکہ پیک شدہ، خوشبودار اور صنعتی نمک آسانی سے بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچ سکتے ہیں۔نوید نے زور دیا کہ اگر حکومت ٹیکس میں رعایتیں دے تو پاکستانی برآمدکنندگان عالمی سطح پر زیادہ مثر انداز میں مقابلہ کر سکیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک