i پاکستان

جنوبی وزیرستان، مولا خان سرائے اسپتال گزشتہ سال سے غیرفعال، مریضوں کو شدید مشکلاتتازترین

December 10, 2025

اپر جنوبی وزیرستان میں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال مولا خان سرائے گزشتہ سال سے غیرفعال ہے جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ، علاقہ مکین مریضوں کو دور دراز اسپتالوں میں منتقل کرنے پر مجبور ہیں۔رپورٹ کے مطابق اپر جنوبی وزیرستان مولا خان سرائے کے علاقہ مکینوں کے مطابق ٹی ایچ کیوں اسپتال میں بروقت طبی امداد نہ ملنے سے متعدد اموات واقع ہوچکی ہیں۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق ٹی ایچ کیو مولا خان سرائے اسپتال 2020 تک محکمہ صحت کے مکمل انتظامی اور مالی کنٹرول میں رہا تاہم صوبائی حکومت نے اسے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے تحت ایک این جی او کے حوالے کیا۔محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ این جی او نے عملے کی تعیناتی، ادویات کی خریداری اور سروس ڈیلیوری کی ذمہ داری سنبھالی، 40 بیڈز پر مشتمل اس اسپتال میں سرجیکل، میڈیکل، گائنی، اطفال اور ڈینٹل کی سہولتیں دستیاب تھیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق فنڈز کی مسلسل تاخیر کے باعث سال 2022 میں اسپتال کی کارکردگی شدید متاثر ہوئی۔رواں سال کے پہلے 9 ماہ تک فنڈز جاری نہ ہونے سے عملے کی تنخواہیں رک گئیں اور ادویات خریداری کا عمل بھی معطل ہوگیا جس کے بعد اسپتال کی تمام خدمات بند کرنا پڑیں۔اسپتال کی بندش سے ریفرل سسٹم اور ایمرجنسی رسپانس بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ڈی ایچ او طفیل شیرانی کے مطابق قائمہ کمیٹی کے 21 فروری 2025 کے اجلاس میں یہ معاملہ تفصیل سے زیر غور آیا جس کے بعد کمیٹی نے اسپتال کے عملی حیثیت فوری طے کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے تحصیل سروکئی اور ملحقہ علاقوں کے لیے صحت کی سہولیات کی فوری بحالی کو انتہائی ضروری قرار دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی