• San Francisco, United States
  • |
  • May, 14th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ نے القاعدہ کے رہنما الظواہری کو ڈرون حملے میں ہلاک کردیا،بائیڈنتازترین

August 03, 2022

واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری ہفتے کے آخر میں کابل میں ایک ڈرون حملے میں مارے گئے ہیں۔ بائیڈن نے وائٹ ہاس میں بلیو روم بالکونی سے براہ راست ریمارکس میں کہا، "میں نے ایک درست حملے کی اجازت دی جو اسے میدان جنگ سے ہٹا دے گی۔" "کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔" 71 سالہ الظواہری 2011 میں اس وقت القاعدہ کے سربراہ بن گئے تھے جب ان کے دیرینہ رہنما اسامہ بن لادن کو امریکی افواج نے پاکستان کے ایبٹ آباد میں ایک چھاپے کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ بائیڈن کا یہ اعلان امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے تقریبا ایک سال بعد سامنے آیا ہے کہ اس نے 2001 میں القاعدہ کے کارندوں کی طرف سے امریکی سرزمین پر اہداف کے خلاف کیے گئے نائن الیون کے دہشت گردانہ حملوں کے جواب میں حملہ کیا تھا، جس میں تقریبا 3ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بائیڈن نے الظواہری کے بارے میں کہا کہ "وہ نائن الیون کی منصوبہ بندی میں پوری طرح سے ملوث تھا۔" "اس نے القاعدہ کی شاخوں کے لئے پوری دنیا میں تعاون کیا جس میں آپریشنل رہنمائی فراہم کرنے کے لیے ترجیحات کا تعین کرنا شامل ہے،اس میں امریکی اہداف کے خلاف حملوں کا مطالبہ اور حوصلہ افزائی کی گئی۔"انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملہ اتوار کی صبح کابل میں ہل فائر میزائلوں سے کیا گیا جس نے الظواہری کو نشانہ بنایا اور ہلاک کر دیا،اس دوران وہ ایک محفوظ گھر کی بالکونی میں کھڑے تھے۔کہا جاتا ہے کہ آپریشن کی تیاری میں مہینوں لگے تھے۔ عہدیدار کے مطابق، بائیڈن نے وائٹ ہاس میں کوویڈ 19 کے انفیکشن کی وجہ سے قرنطینہ کے دوران 25 جولائی کو اس کی حتمی اجازت دی تھی۔