ارمچی (شِںہوا) یانگ ہاؤران جیسی ملازمت حاصل کرنا ہر چھوٹے لڑکے کا خواب ہوتا ہے۔ یانگ وہ نوجوان ٹیکنیشن ہے جو اپنا زیادہ تر وقت چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود اختیار خطے میں وسیع زرعی زمینوں پر بغیر پائلٹ کی ہوائی گاڑیاں (یو اے وی) اڑاتے ہوئے گزارتا ہے۔
جب سے سنکیانگ کے شمالی علاقوں میں موسم بہار کی کپاس کے بیجوں کی بوائی شروع ہوئی ہے۔ یانگ اپنے ڈرونز کے بیڑے کو چلانے میں مکمل طور پر مصروف نظر آتے ہیں۔ یہ ڈرونز 2 لاکھ مربع میٹر سے زائد کپاس کے کھیتوں کا احاطہ کرتے ہیں۔
شمالی سنکیانگ میں کپاس پیدا کرنے والے ایک بڑے علاقے شاوان شہر میں مقیم 90 کی دہائی کے بعد کے ایک ہنر مند کارکن یانگ کے مطابق کپاس اور گندم کے کھیتوں میں کھاد، حشرات کش ادویات اور ڈیفولینٹ چھڑکنے کے لیے اب ٹریکٹروں کے بجائے ان کے یواے وی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یانگ نے بتایا کہ ڈرون کے استعمال سے کھیتی کا وقت، مزدوری اور پانی کی بچت ہوتی ہے اور ٹریکٹروں کے مقابلے میں اس کی لاگت کم ہے۔
چین، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کے شہر شا وان میں کپاس کے ایک کھیت میں یانگ ہاؤران ڈرون کا معائنہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
انہوں نے کہا کہ 40 کلوگرام وزنی ایک ڈرون ایک دن میں6 لاکھ 66 ہزار 667 مربع میٹر سے زائد پر پھیلے کپاس کے کھیت پر کام کر سکتا ہے۔ کچھ ڈرون آپریٹرز ایک سال میں تقریباً 2 لاکھ یوآن (تقریباً 28 ہزار 200 امریکی ڈالر) تک کماسکتے ہیں۔
یانگ کی پیدائش کپاس کے کاشتکاروں کے ایک گھرانے میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنا بچپن کپاس کے کھیتوں میں کھیلتے ہوئے گزارا تھا۔ انہوں نے دیکھا کہ ان کے والدین کو روایتی کاشتکاری کے طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے کتنی مشقت کرنا پڑتی ہے۔ ساتھ ہی آٹومیشن نے کس طرح پیداواری صلاحیت کو بڑھایا اور مزدوری کی بچت کی۔
یونیورسٹی سے فارغ ہونے کے بعد یانگ خود کپاس کے کاشتکار بننے کے لئے اپنے آبائی شہر واپس آ گئے تاہم ان کا تجربہ ان کے والدین اور دادا دادی سے بہت مختلف رہا ہے۔ وہ 2 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ کپاس کے کھیتوں کا انتظام کرتے ہیں اور ہمیشہ تکنیکی اختراع سے کارکردگی بہتر بنانے کے نئے طریقے تلاش کرتے ہیں۔
انہوں نے 2018 میں کاشتکاری میں ڈرون استعمال کی عظیم کاروباری صلاحیت سے استفادہ کے لئے اپنی کمپنی قائم کی جس میں 13 ڈرون آپریٹرز کام کرتے ہیں۔ ان میں سبھی 90 کی دہائی کے بعد یانگ کی طرح کارکن ہیں۔
یانگ نے فخر سے بتایا کہ ہم ایک بڑے خاندان کی طرح ہیں، جس میں ہان، ہوئی اور قازق سمیت مختلف نسلی گروہوں کے ارکان شامل ہیں۔