بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ وہ دیوہیکل پانڈا اور خطرے سے دوچار دیگر انواع کے تحفظ کے لیے امریکہ سمیت متعلقہ ممالک کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز باقاعدہ پریس بریفنگ میں مئے شیانگ اور تیان تیان نامی پانڈا کے جوڑے اور اس کے نربچے شیاؤ چھی کے امریکہ میں قیام کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کیا۔ یہ پانڈا واشنگٹن کے سمتھسونین کے قومی چڑیا گھر سے واپس چین لائےجارہے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعاون کے معاہدے کے مطابق تینوں پانڈے شیڈول کے مطابق چین واپس آ رہے ہیں۔ ہم انہیں واپس خوش آمدید کہتے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ دیوہیکل پانڈا ایک نایاب اور خطرے سے دوچار جنگلی جانور ہے جسے پوری دنیا کے لوگ پسند کرتے ہیں اور یہ چین اور بیرونی ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں کے لیے دوستی کا ایک سفیر بھی ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان دیوہیکل پانڈا کے تحفظ اور تحقیق کے بارے میں تعاون 1996 میں شروع ہوا اور چڑیا گھر کے ساتھ چین کا تعاون 2000 میں شروع ہوا۔ دونوں ممالک نے اچھے تعاون پر مبنی تعلقات قائم کیے اور دیوہیکل پانڈوں کے تحفظ اور افزائش، بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول، تشخیص اور علاج اور عوامی آگاہی کے حوالے سے مثبت نتائج حاصل کیے ہیں، جس نے دونوں جانب کے عوام کے درمیان دوستی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مئے شیانگ کے خاندان کے واپس چین آنے کے بعد، امریکہ میں اب بھی چار دیگر دیو قامت پانڈے موجود ہیں، جو اس وقت اٹلانٹا کے چڑیا گھر میں موجود ہیں۔