تیانجن(شِنہوا) چین کے شمالی صوبے ہیبے کے سابق سینئر قانون ساز شئے جی لائی کو رشوت لینے کے جرم میں 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
تیانجن میونسپلٹی کی فرسٹ انٹرمیڈیٹ عوامی عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں ہیبے کی صوبائی پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے سابق وائس چیئرمین شئے کو 70 لاکھ یوآن (تقریباً 9 لاکھ 79 ہزار ڈالر) جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور اس کی غیر قانونی طریقے سے لی گئی دولت کو قومی خزانے میں جمع کرایا جائے گا۔
شئے نے 2002 اور 2017 کے درمیان ہیبے میں اپنے عہدوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسروں کو ذاتی ترقی دینے، ملازمتوں میں ایڈجسٹمنٹ اور پروجیکٹ ڈویلپمنٹ میں مدد کی۔
عدالت نے کہا کہ شئے نے 1999 سے 2020 کے درمیان تقریباً 8 کروڑ87لاکھ یوآن کی رقم اور جائیداد غیر قانونی طور پر حاصل کی۔