بیجنگ( شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ وہ عالمی دانشورانہ املاک (آئی پی) گورننس اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مضبوط آئی پی شراکت داری میں اپنی فعال شراکت کو جاری رکھے گا۔
ملک کے اعلی آئی پی ریگولیٹر ،نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن کے سربراہ شین چھانگ یو نے یہ بات گزشتہ روز ایک کانفرنس میں بتائی جہاں انہوں نے ایک ورک رپورٹ پیش کی، جس میں 2024 کے متعدد اہداف کی فہرست دی گئی، جن میں بیلٹ اینڈ روڈ پارٹنرز، برکس ممبران اور آسیان ممالک کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا شامل تھا۔
شین نے کہا کہ چین نے گزشتہ سال بین الاقوامی آئی پی تعاون میں فعال طور پر حصہ لیا اور اس کی آئی پی کی پیشرفت کا ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (ڈبلیو آئی پی او) نے اعتراف کیا ہے۔
ڈبلیو آئی پی اوکے گلوبل انوویشن انڈیکس کے 2023 ایڈیشن کے مطابق، چین میں دنیا میں سب سے زیادہ سائنس ٹیک کمپنیاں کام کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ، چینی کاروباری اداروں کو 2023 کے ڈبلیو آئی پی او گلوبل ایوارڈ پروگرام میں ان کے آئی پی کے تخلیقی استعمال کے لیے سات میں سے دو نشستیں دی گئیں، اور چین سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والا ملک تھا۔