بیجنگ (شِنہوا) چینی مین لینڈ کے ترجمان نے تائیوان میں رہنے والے ہم وطنوں پر زور دیا ہے کہ وہ جزیرے کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) اتھارٹی کے طرز عمل و پالیسیوں کے نقصانات سے پوری طرح آگاہ رہیں جس پر "تائیوان کی آزادی" کی ضد غالب ہے۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات تائیوان کی رہنما سائی انگ وین کے سال نو کے خطاب پر میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
چھن نے کہا کہ 2016 کے بعد سے ڈی پی پی اتھارٹی "تائیوان کی آزادی" کے علیحدگی پسند موقف پر سختی سے عمل پیرا ، ایک چین اصول اور 1992 کے اتفاق رائے کو تسلیم کرنے سے انکار کررہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ اس نے بیرونی قوتوں کے ساتھ ملکر "آزادی" کے حصول کے لئے اشتعال انگیزی کی، آبنائے پار تعلقات میں پرامن پیشرفت کو نقصان پہنچایا، آبنائے پار رابطے اور تعاون میں کھلم کھلا رکاوٹ پیدا کی اور آبنائے تائیوان میں کشیدہ اور غیر مستحکم صورتحال کو بڑھاوا دیا۔
چھن نے اس بات کا تذکرہ کیا نام نہاد "سائی انگ وین راہ " دراصل "تائیوان کی آزادی" اور تصادم کا راستہ ہے جو تائیوان کے لئے نقصان دہ ہے۔ یہ تائیوان کی سلامتی اور اس کے عوام کے مفادات و علاقائی استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
چھن نے کہا کہ یہ راستہ تائیوان کو امن و خوشحالی سے دور اور تنازعات و کساد کی سمت لے جائے گا۔
انہوں نے تائیوان کے ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ ڈی پی پی کے منصوبے کی تباہ کن نوعیت کو مکمل طور پر سمجھیں، آبنائے پار تعلقات میں پرامن پیشرفت کی صحیح راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے ساتھ ساتھ اپنی حفاظت اور فلاح و بہبود کا تحفظ کریں۔