نیروبی(شِنہوا) کینیا کے صدر اوہورو کینیاٹا نے اپنے ملک میں ترقی کو فروغ دینے اور سفری اوقات میں کمی کے لیے چینی تعمیر کردہ سڑکوں کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔ کینیاٹا نے یہ بات نیروبی ایکسپریس وے اور نئے بنائے گئے نیروبی ایسٹرن بائی پاس کی کمیشننگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئیکہی۔ چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن نے 27 کلومیٹر نیروبی ایکسپریس وے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت تعمیر کیا ہے۔ اس سڑک کی آزمائش مئی میں شروع ہوئی تھی۔ کینیاٹا نے کہا"چونکہ ہم نے سڑک (نیروبی ایکسپریس وے) کو عوامی آزمائشوں کے لیے کھول دیا ہے، اس لیے اب ماچاکوس کانٹی کے ملولونگو سے کیمبو کانٹی کے ریرونی تک سفر میں 15 سے 24 منٹ لگتے ہیں۔ ایکسپریس وے سے پہلے، اس سفر میں کم از کم تین گھنٹے لگتے تھے جو ادیس ابابا جانے اور واپس آنے کے فضائی سفر کے برا بر ہے۔نیروبی ایسٹرن بائی پاس کا منصوبہ چائنہ کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی نے جنوری میں شروع کیا تھا اور اس نے بائی پاس کو اصل دو لین والے سنگل کیریج وے سے چوڑا کر کے 4 لین اور6 لین والے دوہرے کیریج وے میں تبدیل کر دیا ہے۔