بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ یورپی کمیشن کی طرف سے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی مخالف تحقیقات کے لیے جاری کردہ سیمپلنگ نتائج منصفانہ نہیں اوران پرعالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) اور یورپی یونین(ای یو) کے قوانین اورضوابط کی خلاف ورزی کا شبہ ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان ہی یادونگ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نمونے لینے کا طریقہ کار الیکٹرک گاڑیوں کے چینی اداروں کے خلاف امتیازی سلوک ہے جس سے تحقیقات کے نتائج شدید طور سے مسخ ہوں گے۔
ترجمان نے کہا کہ نمونے لینے میں، کمیشن نے تحقیقات میں صرف تین مقامی چینی اداروں کو منتخب کیا۔ اس نے یورپی یونین کے رکن ممالک کے کاروباری اداروں کو خارج کیا جو پیداوار اور فروخت کے لحاظ سے آگے ہیں،یہ غیر روایتی ہے اور نمونے لینے کے نتائج یورپی یونین کی مارکیٹ کے معروضی صنعتی حالات کی عکاسی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن کا نمونہ لینے کا معیار متعلقہ قواعد کے مطابق نہیں یہ عمل غیر شفاف اور نتائج غیر منصفانہ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ کمیشن نے یورپی یونین کی آٹوموبائل انڈسٹری کی واضح مخالفت کے باوجود اپنے طور پر سبسڈی مخالف تحقیقات شروع کیں اور جھوٹا دعویٰ کیا کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں نے یورپی یونین کی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو نقصان پہنچایا، دونوں فریقوں کی آٹوموبائل صنعتوں کے درمیان قریبی تعاون کو مکمل طور پر نظر انداز کیاگیا ہے۔