بیجنگ (شِنہوا) 12 واں عالمی امن فورم بیجنگ میں شروع ہوگیا ہے جس میں عالمی سلامتی کا نظم و نسق بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
فورم کا عنوان " عالمی سلامتی کی حکمرانی میں بہتری ، انصاف، اتحاد اور تعاون" ہے۔ رواں سال کے فورم میں تقریبا 400 افراد شرکت کررہے ہیں، جن میں سابق غیر ملکی سیاسی شخصیات اورچین میں مختلف ممالک کے سفیر، ماہرین اور اسکالرز شامل ہیں۔
فورم میں 4 مکمل سیشن اور ایک درجن سے زائد پینل سیشن ہوں گے جو پرامن ترقی کے تصور کا فروغ ، شفافیت اور انصاف کا تحفظ، بڑے ممالک کے تعلقات، علاقائی ترقی اور تعاون جیسے مختلف موضوعات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کا مواقع فراہم کریں گے۔
سنگھوا یونیورسٹی کے صدر اور عالمی امن فورم کے چیئرمین لی لومنگ نے فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ موجودہ عالمی منظرنامہ ہنگامہ خیز ہے اور عالمی نظام بڑھتے خطرات اور چیلنجز کی زد میں ہے۔
لی نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات پر پختہ یقین ہے کہ دنیا جتنی زیادہ شورش زدہ اور منقسم ہوگی اس میں یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت اتنی ہی زیادہ ہوگی۔ ممالک کے درمیان تعلقات میں جتنی زیادہ کشیدگی محاذ آرائی ہوگی مذاکرات اور تبادلوں کی ضرورت اتنی ہی زیادہ ہوگی جبکہ یہ فورم اس مقصد کیلئے عملی اہمیت رکھتا ہے۔
عالمی امن فورم عالمی سلامتی سے متعلق پہلا اعلیٰ سطح کا فورم ہے جو چینی غیر سرکاری تنظیمیں منعقد کرتی ہیں۔ اس کا آغاز 2012 میں جامعہ سنگھوا اور چینی عوامی ادارہ برائے امور خارجہ نے کیا تھا۔