تہران(شِنہوا)ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف(آئی سی جے)کی فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے متعلق قانونی رائے اسرائیل کے جرائم اور خلاف ورزیوں سے متعلق وسیع پیمانے پر شدید تشویش کی عکاسی کرتی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ان خیالات کا اظہار عالمی عدالت انصاف کے صدر جج نواف سلام کی طرف سے ایک عوامی اجلاس میں پڑھ کر سنائی جانے والی مشاورتی رائے سے متعلق اپنے ایک بیان میں کیا۔ عالمی عدالت کی رائے میں خبردار کیا گیا تھا کہ فلسطینی علاقوں پر مسلسل قبضے اور بستیوں کی تعمیر سمیت فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جرائم ،نسل کشی اور گزشتہ کئی مہینوں کے دوران غزہ میں جنگی جرائم فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی ایک منظم انداز میں خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری خصوصاؐؐ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی رہنماوں کے احتساب اور فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی جارحیت اور انکی سرزمین پر غیر قانونی قبضے کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجودہ غیر قانونی صورتحال کے خاتمے کا موثر راستہ فلسطین کے تمام اہم باشندوں کی شرکت کیساتھ ریفرینڈم کے انعقاد سے متعلق ایران کی عملی تجویز پر عملدرآمد ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کنعانی نے غزہ میں سکولوں اور تعلیمی مراکز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے کوئی بھی مجرمانہ کارروائیاں اسرائیل کی سٹریٹجک شکست کا ازالہ نہیں کر سکتی۔