• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 14th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

عالمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتفاق رائے پیدا کیا جائے، چینی وزیردفاع کا شنگریلا مذاکرے سے خطابتازترین

June 03, 2024

سنگاپور(شِنہوا) چین کے وزیر دفاع ڈونگ جون نے سنگاپور میں منعقدہ 21 ویں شنگریلا مذاکرے سے خطاب میں عالمی سلامتی پر چین کا نگاہ نظر بیان کیا ہے۔

ڈونگ نے اپنے خطاب میں انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برداری کے قیام کا تصور، گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایشیا بحرالکاہل کے لوگ ہم آہنگی کے فروغ کے لئے پرعزم ہیں۔ وہ امن پسند، خود مختار، خود کفیل ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔

چینی وزیردفاع ڈونگ نے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتفاق رائے پیدا کرنے اور مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کے لئے "ایشیائی دانش" سے قوت حاصل کرنے پر زور دیا۔

چین تمام ممالک کے جائز سلامتی کے مفادات کا تحفظ، مشترکہ طور پر زیادہ منصفانہ اور مساوی عالمی نظام کے قیام ، علاقائی سلامتی کے ڈھانچے کو مکمل کردار ادا کرنے، کھلے اور ٹھوس دفاعی تعاون میں پیشرفت ، سمندری تحفظ میں تعاون کی مثال قائم کرنے، ابھرتے شعبوں میں سیکیورٹی گورننس مضبوط بنانے اور علاقائی سلامتی تعاون میں نئی پیشرفت کی جدوجہد کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔

ڈونگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین امن اور ہم آہنگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا اور مشترکہ سلامتی، مساوات اور باہمی احترام، کھلے اور جامع پن کے ساتھ ساتھ اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

فائل فوٹو، بحیرہ جنوبی چین میں "چائنہ کوسٹ گارڈ (سی سی جی) 3502" بحری جہاز پر عملہ قومی پرچم تلے حلف اٹھارہا ہے۔ (شِنہوا)

ڈونگ نے کہا کہ اس وقت بحیرہ جنوبی چین میں مجموعی طور پر استحکام ہے اور ایک ملک کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اس کا حقیقی مفاد کہاں ہے، اور اسے بات چیت اور مشاورت کی درست راہ پر واپس آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی "تائیوان کی آزادی" کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی اور اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

تقریب کے دوران چینی وزیردفاع ڈونگ جون نے امریکہ، کینیڈا، تھائی لینڈ، جاپان، آسٹریلیا، فرانس، کمبوڈیا اور نیوزی لینڈ کے اعلیٰ دفاعی حکام سے ملاقاتیں بھی کیں۔

انہوں نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے صدر اور یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے سے بھی بات چیت کی۔