بیجنگ(شِنہوا)چین نے کہا کہ عالمی برادری کو موجودہ بحران سے مل کر نمٹنے ، ایک دوسرے کی مدد کرنے اور بہتر مستقبل کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے 2 جنوری کو ایک انٹرویو میں متنبہ کیا تھا قومی سلامتی کی بڑھتی پابندیوں سے جغرافیائی سیاسی بنیادوں پر عالمی معشیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے اوریہ تقسیم دنیا کے ممالک کو امریکی اور چینی قیادت میں الگ الگ بلاکس کی جانب مائل کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدشہ ظاہر کیا اس سے عالمی جی ڈی پی میں 7 فیصد کمی ہوسکتی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے روز مرہ پریس بریفنگ میں ان رپورٹس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صرف ایک سیارہ ہے جسے ہم اپنا گھر کہتے ہیں جہاں انسانیت کا ایک مشترکہ مستقبل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے جبکہ تقسیم سے سب سے زیادہ گریز کرنا چاہیئے۔
وانگ نے کہا کہ تجارتی و ٹیکنالوجی کی جنگ یا ڈی کپلنگ ، صنعتی اور سپلائی چینز کو منقطع کرنا اور ڈی رسکنگ کا عمل، یہ سب عوامل بنیادی طور پر تجارتی امور کو سیاسی رنگ دینے ، مخصوص ملک کی بالادستی برقرار رکھنے، ابھرتی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کی ترقیاتی کوششوں میں رکاوٹ پپدا کرنے اور 7 ارب افراد کو بہتر زندگی کے حق سے محروم کرنے کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ نہ تو یہ اچھا اور نہ ہی پائیدار ہے جبکہ یہ آخرکار عالمی برادری کے مجموعی مفاد کو نقصان پہنچائے گا اور کوئی بھی ملک اس سے محفوظ نہیں رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ دنیا تنہائی اور انفرادیت کی سمت نہیں جائے گی اور اسے جان بوجھ کر تقسیم بھی نہیں کیا جاسکتا۔
کوئی بھی ایسی حکمت عملی، بلاک محاذ آرائی کی ذہنیت اور بالادستی کی متکبرانہ سوچ ناکامی سے دوچار ہوگی۔
وانگ نے کہا کہ چین عالمی سطح پر فائدہ مند اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی حمایت، عالمگیریت کے خاتمے اور سلامتی کے تصورات کی حد سے تجاوز کو سختی سے مسترد کرنے ، ہر قسم کی یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنے، تمام اقوام کے درمیان حقوق، مواقع اور قواعد کی برابری کو برقرار رکھنے، تمام ممالک کے مساوی ترقی کے حق کا تحفظ کرنے اور مشترکہ ترقی وخوشحالی میں پیشرفت کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔