تیان جن (شِنہوا) عالمی شہرت یافتہ ریاضی دان آرتور اویلا نے کہا کہ چینی ریاضی کے محققین پرجوش، محنتی اور کام سے مخلص ہیں جس سے ریاضی میں چینی برداری کی ترقی کے لیے لوگ بہت پرامید ہیں۔
انہوں نے یہ بات چین کی شمالی بلدیہ تیان جن کے حالیہ دورے میں شِںہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
فرانسیسی- برازیلی ریاضی دان ایولا کی تقرری اپریل کے اوائل میں نان کائی یونیورسٹی میں مہمان پروفیسرکے طور پر ہوئی تھی جس کے ساتھ ہی انہوں نے ریاضی میں رابطے اور تعاون کا ایک نیا سفر شروع کیا۔
سوئٹزرلینڈ کی زیورخ یونیورسٹی کے پروفیسر ایولا متحرک نظام اور اسپیکٹرل تھیوری کے شعبے میں اپنی وسیع خدمات کے لئے مشہور ہیں۔
انہیں 2014 میں فیلڈز میڈل سے نوازا گیا جو ایک ریاضی دان کو ملنے والے اعلیٰ ترین اعزازات میں سے ایک ہے۔
ریاضی میں اویلا کا تعلیمی تجربہ بین الثقافتی تبادلے اور انضمام سے بھرپور ہے۔ برازیل میں اپنی تمام تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے مختلف افراد اور ریاضی سے واقفیت کے لئے فرانس جانے کا انتخاب کیا تھا۔
اویلا نے کہا کہ ان کے نزدیک اپنے ماحول کو تبدیل کرتے رہنا بہت اہم ہے۔ آپ کو ریاضی کے مختلف اشکال دیکھنے کے لئے اپنے ابتدائی دور سے باہر جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاضی عالمی نوعیت کا مضمون ہے۔ ریاضی دانوں کے مختلف گروہوں اور مختلف ثقافتوں کے اثرات کو دیکھنا کسی بھی ریاضی دان کے آگے بڑھنے میں اہمیت کا حامل ہوسکتا ہے۔
ایولا یہ تسلیم کیا کہ چین نے ریاضی کے شعبے نے تعلیمی معیار میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔