جنیوا(شِنہوا) تجارت کی عالمی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) نے کہا ہے کہ عالمی تجارت کو سال 2022 کے دوسرے نصف عرصہ کے دوران اپنی رفتارکھو دینے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب چونکہ عالمی معیشت کو متعدد جھٹکوں کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے اس لئے 2023 کےدوران عالمی تجارت پر دباؤ برقرار رہے گا ۔
ایک بیان میں ڈبلیو ٹی او کے ماہرین اقتصادیات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اشیا کی عالمی تجارت کا حجم 2022 میں 3.5 فیصد بڑھے گا جوکہ اپریل میں 3.0 فیصد کے تخمینہ کی نسبت قدرے بہتر ہے۔
تا ہم سال 2023 کے لیے وہ 1.0 فیصد اضافے کی پیش گوئی کر رہےہیں جو کہ 3.4 فیصد کے پچھلے تخمینے کی نسبت تیزی سے کم ہوگی ۔
ڈبلیو ٹی او کی نئی پیش گوئی میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ مارکیٹ کی شرح تبادلہ پر دنیا کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) 2022 میں 2.8 فیصد اور 2023 میں2.3 فیصد بڑھے گی ۔ مئوخر الذ کر گزشتہ تخمینوں کی نسبت 1.0 فیصد پوائنٹس کم ہے۔
ڈبلیو ٹی او کے ماہرین اقتصادیات کو اپنی اپریل کی پیش گوئی میں نمو کے معقول مفروضے تشکیل دینے کے لیے سیمو لیشنز پر انحصار کرنا پڑا، کیونکہ یوکرین کا تنازع حال ہی میں شروع ہوا تھا اور اس کے اثر ات کے با رے میں معلوم نہیں تھا ۔