واشنگٹن (شِںہوا) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کو اپ گریڈ کردیا ہے جس کے مطابق 2024 میں عالمی شرح نمو 3.1 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے یہ گزشتہ اکتوبر کے تخمینے سے 0.2 فیصد پوائنٹس زائد ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ اضافے کی پیشگوئی چین، امریکہ اور بڑی ابھرتی منڈیوں اور ترقی پذیر معیشتوں میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 2024 اور 2025 میں عالمی شرح نمو کا تخمینہ 2000-2019 کے تاریخی سالانہ اوسط 3.8 فیصد سے کم ہے جو محدود مالیاتی پالیسیوں اور مالی امداد سے دستبرداری کے ساتھ ساتھ کم بنیادی پیداواری نمو کا عکاس ہے۔
آئی ایم ایف کے چیف اکانومسٹ پیئراولیور گورن چاس نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عالمی معیشت مسلسل لچک کا مظاہرہ کررہی ہے، افراط زر میں کمی اور شرح نمو میں اضافے سے شرح سود میں کمی کی توقع ہے تاہم توسیع کی رفتار سست رہی گی۔
چین میں 2024 کے دوران شرح نمو 4.6 فیصد رہنے کی توقع ہے جس میں اکتوبر میں ڈبلیو ای او کے بعد سے 0.4 فیصد پوائنٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ میں 2024 ء کے دوران شرح نمو 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے جو اکتوبر کی پیش گوئی سے 0.6 فیصد زائد ہے۔ جبکہ اس مدت میں یورپی علاقوں میں شرح نمو 0.9 فیصد رہے گی جو گزشتہ پیش گوئی سے 0.3 فیصد پوائنٹ کم ہے۔