آکلینڈ (شِنہوا) نیوزی لینڈ کا شہر آکلینڈ چینی نئے سال کے تہوار اور مارکیٹ ڈے کے افتتاح کے ساتھ ہی رنگ اور جشن سے بھر گیا۔ آکلینڈ کی پہچان یہ تقریب نیوزی لینڈ میں مختلف برادریوں کی ایک دیرینہ روایت بن چکی ہے۔
نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن اور چینی سفیر وانگ شیاؤ لونگ تقریبات کا آغاز کی ایک اہم رسم کے طور پر جب شیر کی آنکھ میں دکھائی دیئے تو لوگوں نے خوشی سے تالیاں بجاکرخوشی کا اظہار کیا۔
اس کے بعد شیر بیدار ہوا، رقص کیا گھوما اور بازار کے اسٹالز میں برکتیں ، خوش قسمتی اور ہنسی بکھیریں۔
نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کرسٹوفر لکسن نے اپنی تقریر میں سب کو چینی نئے قمری سال کی مبارک باد دی جو 10 فروری سے شروع ہو رہا ہے۔
لکسن نے کہا کہ ہر قمری نیا سال ایک عظیم امید اور عظیم وعدہ لیکر آتا ہے، یہ خاندانوں اور دوستوں کی ملاقات کا وقت ہے۔ یہ نیا سال اس وقت اور بھی دلچسپ ہوجاتا ہے جب یہ خرگوش سے ڈریگن سال میں تبدیل ہوتا ہے۔ ڈریگن سال مثبت توانائی، قیادت، اعزاز، قسمت اور کامیابی کی علامت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج یہاں نہ صرف نئے سال کا جشن بلکہ متحرک چینی کمیونٹی کا جشن منانا بہت باعث مسرت ہے اور اس کمیونٹی نے آکلینڈ اور نیوزی لینڈ کو بہت کچھ دیا ہے۔
اس موقع پر چینی سفیر وانگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی تعلقات چین۔ نیوزی لینڈ تعلقات کا منفرد اثاثہ ہیں۔
وانگ نے کہا کہ چینی باشندے نیوزی لینڈ میں سب سے بڑی تارکین وطن برادریوں میں سے ایک ہیں۔ وہ یہاں اقتصادی اور سماجی ترقی کے ساتھ ساتھ مختلف نسلی اور ثقافتی سرگرمیوں میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ چین۔ نیوزی لینڈ دوستی میں بھی ایک اہم پل کا کردار ادا کررہے ہیں۔
آکلینڈ کے میئر وین براؤن کو اس موقع پر کثیر لسانی مبارکباد دینے پر حاضرین محفل سے بھرپور داد ملی جنہوں ںے چینی زبان مینڈرین میں کہا کہ انہیں آکلینڈ کا میئر ہونے پر فخر ہے اور سب کو نیا اور ڈریگن کا خوشگوار سال مبارک ہو۔