بیجنگ(شِنہوا) چین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ علاقائی ممالک ایشیا پیسیفک تعاون کے راستے پر قائم رہتے ہوئے ایشیاپیسیفک میں نیٹو کی توسیع میں پیش رفت کی بجائے امن،استحکام،ترقی اور خوشحالی کو برقرار اور اسے فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کریں گے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے باقاعدہ نیوز بریفنگ میں اس سے متعلقہ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کی زیر قیادت سرد جنگ کی علامت اور دنیا کا سب سے بڑا فوجی بلاک، نیٹو ایک علاقائی دفاعی اتحاد ہونے کا دعوی کرتا ہے لیکن یہ علاقائی کشیدگی کو ہوا دیتے ہوئے گروہی تصادم میں اضافہ کررہا ہے اور مختلف حیلے بہانوں سے ایشیا پیسیفک ممالک کو اپنی جانب راغب کررہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس نے علاقائی ممالک کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ شمال مشرقی ایشیا کبھی جنگوں سے تباہ حال تھا جسے عسکری اور گروہی تصادم کا سامنا کرنا پڑا۔تاہم اب پرامن بقائے باہمی، یکجہتی اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون اس کی اولین ترجیح ہے۔
ترجمان نے کہا کہ شمال مشرقی ایشیا سمیت ایشیا پیسیفک میں آج جو امن، تعاون، استحکام اور خوشحالی کا ہم مشاہدہ کررہے ہیں یہ علاقائی ممالک کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایشیا پیسیفک کو فوجی بلاکس کی ضرورت نہیں ہے، اب بھی یہاں بڑے ممالک کے درمیان تصادم کی بڑی کیفیت موجود نہیں اورایسے کلب موجود نہیں جو کسی نئی سرد جنگ کی جانب اس خطے کو دھکیل رہے ہوں۔