• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 27th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

آسٹریلوی و چینی محققین کی اعلیٰ سرجیکل امپلانٹس میں پیش رفتتازترین

December 05, 2023

کینبرا(شِنہوا) آسٹریلوی اور چینی محققین نے گھٹنے اور کولہے کو تبدیل کرنے میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔

منگل کو شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ساؤتھ آسٹریلیا میں فلنڈرز یونیورسٹی اور شان ڈونگ فرسٹ میڈیکل یونیورسٹی کے محققین نے انکشاف کیا کہ ان کی نئی آرتھوپیڈک امپلانٹ ٹیکنالوجی انفیکشن سے بچنے اور سرجری کے بعد ہڈیوں کی نشوونما کو تیز کرنے کی مضبوط صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ ٹیکنالوجی سلور-گیلیم (اے جی-جی اے) نینو-املگیمیٹڈ ذرات پر مشتمل ہے جو طبی آلات کی سطح پر لاگو ہوتے ہیں جہاں یہ چاندی اور گیلیم آئنز کے آہستہ آہستہ اخراج کو یقینی بناتا ہے۔

تحقیق میں کہاگیاہےکہ جانوروں کی جانچ کے دوران ٹیکنالوجی نے بیکٹیریل تناؤ کے خلاف مضبوط اینٹی مائیکروبیل خصوصیات کا مظاہرہ کیا۔

 فلینڈرز یونیورسٹی کے کالج آف میڈیسن اینڈ پبلک ہیلتھ میں مطالعہ کے سینئر مصنف اور بایومیڈیکل نینو انجینیئرنگ لیبارٹری کے ڈائریکٹر کرسیمیر واسیلیف نے ایک میڈیا ریلیز میں کہا کہ یہ پیش رفت امپلانٹ سے منسلک انفیکشن کو کم کرنے کی فوری ضرورت کو پورا کر سکتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ "نئے مواد کو بہت سے طبی آلات پر سپرے کاسٹنگ کے ذریعے آسانی سے اور کنٹرول کے ساتھ لاگو کیا جا سکتا ہے تاکہ ان کو انفیکشن سے بچایا جا سکے،سوزش کو روکنے والا اثر بھی فراہم کیا جائے اور ہڈیوں کی نشوونما کو تیز کیا جا سکے۔"

انہوں نے کہا کہ ہماری تازہ ترین جانچ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اینٹی بیکٹیریل تحفظ اور بافتوں کے انضمام کی خصوصیات کا یہ مجموعہ آرتھوپیڈک، ٹراما اور دانتوں کے طبی شعبوں  میں بہت سے آلات کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔