ویلنگٹن (شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین ، نیوزی لینڈ کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے اپ گریڈڈ ورژن کو فعال طریقے سے نافذ کرنے کے لئے نیوزی لینڈ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
نیوزی لینڈ کے دورے پر موجود وانگ یی نے نیوزی لینڈ کے وزیر تجارت ٹوڈ میک کلے سے ملاقات میں کہا کہ دونوں فریقین کو چاہیئے کہ وہ جلد از جلد تجارتی خدمات کی منفی فہرست پر بات چیت کا آغاز کریں تاکہ باہمی تعاون کو ایک نئی سطح پر لے جایا جاسکے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی 17 مارچ سے 21 مارچ تک نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے سرکاری دورے پر ہیں۔
وانگ یی کا کہنا تھا کہ کھلا پن ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے جبکہ تنہائی پسماندگی کا سبب بنتی ہے ۔ دنیا کے لیے چین کے دروازے مزید وسیع ہوں گے اور نیوزی لینڈ کے لیے یہ دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کو چاہیئے کہ وہ مشترکہ طور پر آزاد تجارت کا تحفظ کریں، " ڈی رسکنگ " کے نام پر یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت کریں ، ایک کھلی عالمی معیشت قائم کریں اور دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کو ایک اچھا کاروباری ماحول فراہم کریں۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین ۔ نیوزی لینڈ تعلقات ،ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات میں قائدانہ درجہ رکھتے ہیں جو اس دوطرفہ تعلقات کا اہم اور منفرد پہلو ہے۔
اس موقع پر میک کلی نے کہا کہ نیوزی لینڈ ۔ چین سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دوطرفہ تعاون سے نتیجہ خیز نتائج ملے اور دونوں ممالک کے عوام کو اس سے اہم حاصل ہوئے ہیں۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کے وزیر تجارت ٹوڈ میک کلے نے کہا کہ نیوزی لینڈ معیشت، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے سمیت اہلکاروں کا تبادلہ آسان بنانے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں بڑھتی تجارتی رکاوٹیں اور غیر یقینی صورتحال کے منظرنامےمیں اپ گریڈڈ چین۔ نیوزی لینڈ ایف ٹی اے ایک اہم مثال ہے جبکہ دونوں فریقین کو آزاد تجارتی اصول برقراررکھنے ، مختلف تحفظ پسندی اور یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرنے کے لئے ملکر کام کرنا چاہیئے۔