ہانگ کانگ(شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے کہا ہے کہ انہوں نے مرکزی عوامی حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے فرائض کی انجام دہی کے حوالے سے تفصیلات دی گئی ہے۔
لی نے رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی سے ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے آرٹیکل 65 کے تحت تشریح طلب کرنے کی درخواست کی جائے تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ آیا کوئی بیرون ملک مقیم وکیل یا بیرسٹر جو ہانگ کانگ میں پریکٹس کے لیے مکمل طور پر اہل نہیں ، وہ قومی سلامتی کے قانون کی رو اور مقصد کے مطابق، قومی سلامتی کے خلاف جرائم کے کیسز حل کرنے میں کسی بھی طور سے شامل ہوسکتاہے یا نہیں۔
لی کو مرکزی عوامی حکومت کی طرف سے ایک خط موصول ہوا تھا جس میں ان سے ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے قومی سلامتی کے تحفظ کے سلسلے میں ایچ کے ایس اے آرکے فرائض کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا تھا،جس میں ایچ کے ایس اے آر کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کمیٹی کا کام بھی شامل ہے۔
قبل ازیں، ایچ کے ایس اے آر کی ہائی کورٹ نے برطانوی شاہ کے وکیل ٹموتھی اوون کو غیرممالک یا بیرونی عناصر کے ساتھ ملی بھگت سے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مقدمے میں چین مخالف جمی لائی کا دفاع کرنے کی اجازت دی تھی۔