ہانگ کانگ(شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے امریکی سینیٹ کی جانب سے ہانگ کانگ سے متعلق نام نہاد "قرارداد" سے عدم اتفاق کرتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کر دیاہے۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت کے ترجمان نے کہا کہ "قرارداد" میں ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون اور ایچ کے ایس اے آر میں حقوق و آزادیوں اور قانون کی حکمرانی پر مبنی صورتحال کے خلاف بے بنیاد تبصرے اور الزام تراشی کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جون 2020 میں ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے، امریکی سیاست دانوں نے بار بار اس قانون پر تنقید کی ہے اور ایچ کے ایس اے آر کی قانون پر عملدرآمد کے لیے فرض شناسی، دیانتداری اور قانونی فرائض کی بجاآوری کو نشانہ بنایا۔ وہ اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ قانون کے نفاذ سے ہانگ کانگ کی کمیونٹی کا روزگار اور معاشی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر معمول کے مطابق شروع ہوئیں اور کاروباری ماحول بحال ہوسکا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کو 2019 میں بڑے پیمانے پر سیاہ پوش تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکی سیاست دانوں نے تشدد کی ان کارروائیوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، جنہوں نے قانون کو نظر انداز کیا، امن کی خلاف ورزی کی اور ایچ کے ایس اے آر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا، جس سے ہانگ کانگ کے معاشرے، معیشت اور کاروباری ماحول کو شدید نقصان پہنچا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ نام نہاد "قرارداد" کے ذریعے امریکی سیاست دانوں نے ایک بار پھر قانون کی بالادستی کی سیاست کے ساتھ ایک مکروہ چال چلی ہے، جس سے ان کی منافقت دوہرے معیار کے ساتھ بے نقاب ہوئی۔ ہانگ کانگ کو چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کرنے کی ان کی گھناؤنی سازش ناکام ہونے والی ہے۔