بیجنگ (شِنہوا) چینی مین لینڈ کے ترجمان نے کہا کہ ایک چین اصول کے منافی اور آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کو اکسانے والا کوئی اقدام ناکام ہوگا اور اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات لائی چھنگ تے کی علیحدگی پسندانہ بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہی۔
چھن نے کہا کہ لائی نے تائیوان خطے کے نئے رہنما کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسخ شدہ حقائق اور قانونی بنیادوں پر مبنی نام نہاد "دو ریاستی " نظریے کی کھل کر وکالت کی جس سے آبنائے پار شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت پائی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "تائیوان کی آزادی" سے متعلق لائی کا دھوکہ دہی پر مبنی بیانیے سے تائیوان میں عوام مزید بے وقوف نہیں بنیں گے اور نہ ہی اس سے "تائیوان کی آزادی" کے حامی اور مشکلات پیدا کرنے والے لائی کی فطرت بدلے گی۔
چھن نے کہا کہ تاریخی حقائق یہ ہیں کہ تائیوان خطہ چین کا ایک لازمی جزو ہے۔ اگرچہ آبنائے کے دونوں اطراف ابھی تک مکمل اتحاد نہیں ہوا ہے تاہم چین کی خودمختاری اور علاقائی حدود برقرار ہے جسے کبھی تقسیم ہونے نہیں دیا جائے گا۔ چینی علاقے کے طور پر تائیوان کی حیثیت کبھی بھی تبدیل نہیں ہوئی اور نہ ہی اسے تبدیل ہونے دیا جائے گا۔