تہران (شِنہوا) ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان میں خونریز جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو گئے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب عسکریت پسند گروپ جیش الظلم کے ارکان نے خطے بھر میں فوج اور پولیس کی تنصیبات پر ایک مربوط حملہ کیا،جس میں راسک کاؤنٹی میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) کی ایک فوجی چوکی کے علاوہ آئی آر جی سی کے ہیڈکوارٹرز اور چابہار کاؤنٹی میں ایک کوسٹ گارڈ پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا۔
ارنا کے مطابق تصادم کے نتجیے میں 18 عسکریت پسند اور 10 سیکورٹی اہلکارہلاک ہوئےاورمزید بتایا ہے کہ جھڑپیں ختم ہو گئی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں امن بحال ہو گیا ہے۔ آئی آر جی سی کے گراؤنڈ فورس کمانڈر محمد پاک پور نے انکشاف کیا کہ حملہ آوروں نے دھماکہ خیز مواد سے لیس جیکٹس پہن رکھی تھیں۔
جیش الظلم کو ایران کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قراردیا گیا ہے،جوماضی میں ایرانی سیکورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ملوث رہی ہے۔ اس گروپ کی کارروائیوں کی وجہ سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اوریہ ایران کی سلامتی کی کوششوں کے لیے ایک اہم چیلنج بن چکاہے۔