آستانہ(شِنہوا) شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) نے کہاہے کہ اقوام متحدہ پر مبنی بین الاقوامی نظام کو متعدد خطرات اور چیلنجوں کا سامنا ہے جس کی جدید تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
آستانہ میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 24ویں اجلاس کے موقع پرعالمی انصاف، ہم آہنگی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے ممالک کے درمیان یکجہتی کے مطالبے پرمبنی بیان کے مطابق موجودہ بین الاقوامی امن و سلامتی کا ڈھانچہ، بین الاقوامی تعلقات اور عالمی تجارتی نظام بتدریج بکھر رہا ہے اور جغرافیائی سیاسی تنازعات اور ہتھیاروں کی دوڑ تیز ہو رہی ہے۔ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی سطح پرمسلمہ بنیادی اصولوں اوربین الاقوامی قانون کے اصولوں کو منظم طریقے سے پامال کیا گیا ہے۔ اس میں خبردار کیا گیا ہے کہ جغرافیائی سیاسی تنازعات شدت اختیار کر گئے ہیں ، یکطرفہ پابندیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن سے ترقی پذیر ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے اور یہ کہ کئی دہائیوں سے قائم تجارتی نظام اور سپلائی چینز کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مؤثر بین الاقوامی کنٹرول کے تحت عمومی اور مکمل تخفیف اسلحہ کریں، جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی نظام کو مستحکم اور خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی مخالفت کریں۔