بنکاک(شِنہوا)اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ایشیا بحرالکاہل خطے کو موسمیاتی آفات کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط بنانے میں ایک مشکل دورکاسامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے اقتصادی وسماجی کمیشن برائے ایشیا وبحرالکاہل (ای ایس سی اے پی) کی منگل کوجاری تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران خطے میں 140 سے زیادہ آفات آئیں جن کے نتیجے میں 7ہزار500 افراد ہلاک اور 57 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔
ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر رپورٹ 2023 میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ عالمی حدت میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی صورت میں خطے کو10کھرب ڈالر یا اس خطے کی جی ڈی پی کے 3 فیصد کے قریب سالانہ نقصان ہو سکتا ہے۔ اس تباہی کو روکنے اور مشکل سے حاصل ہونے والے ترقیاتی فوائد کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی انتہائی ضروری ہے کیونکہ تباہی کے خطرات موسمی موافقت کی صلاحیتوں سے تجاوزکرسکتےہیں۔
اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل اور ای ایس سی اے پی کی ایگزیکٹوسیکرٹری آرمیدا سالسیاہ علیسجہبانا نے کہا کہ جیسا کہ درجہ حرارت بڑھتا ہی جا رہا ہے، تباہی کے نئے ہاٹ سپاٹ ابھر رہے ہیں اور موجودہ ہاٹ سپاٹ شدت اختیار کر رہے ہیں۔