بیجنگ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے کن منگ بائیو ڈائیورسٹی فنڈ کے اجراء کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حیاتیاتی اقسام کے تحفظ میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لئے اہم ہے۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے یہ بات بیجنگ میں فنڈ پر دستخط کی تقریب کے بعد کہی۔
چین حیاتیاتی اقسام سے متعلق اقوام متحدہ کنونشن کےارکان کی کانفرنس کے 15 ویں اجلاس کا چیئرمین ہے جس نے کن منگ - مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کامیابی سے قائم کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
اینڈرسن نے کہا کہ فریم ورک کےتحت حیاتیاتی اقسام کے تحفظ کے لئے 23 اہداف مقرر کئے گئے ہیں ،کچھ ترقی پذیرممالک کے لئے یہ اہداف حاصل کرنا مشکل ہے ۔ انہوں نے تمام ممالک سے اس میں لائحہ عمل بنانے اور حیاتیاتی اقسام کے تحفظ میں شراکت بننے کے لئے مربوط کوششوں پر زور دیا۔
چین نے 2021 میں نیا فنڈ قائم کے لیے 1.5 ارب یوآن (21 کروڑ امریکی ڈالر سے زائد) کا وعدہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے گزشتہ برسوں میں ماحولیاتی تحفظ میں چین کی کامیابیوں کی تعریف کی جس میں ماحولیاتی ریڈ لائن پالیسی کا نفاذ ، قومی پارکوں کا قیام اور ویٹ لینڈز کا تحفظ شامل ہے۔ انہوں نے چین میں خاص کر مینگرووز کی نمایاں نشوونما اور خطرے سے دوچار جنگلی دیوہیکل پانڈا کے تحفظ کا تذکرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ چین نے حیاتیاتی اقسام کے تحفظ سے متعلق مثبت سبق سیکھا ہے۔ اس لئے ہم ان اسباق سے سیکھنے اور انہیں دوسرے ممالک میں منتقل کرنے سے متعلق پرامید ہیں۔