اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پرفوری جنگ بندی" کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی ہے۔
رکن ممالک نے "شدت پسند گروپ حماس" کے حوالے سے مخصوص دو ترامیم کو مسترد کر دیا جس کے لیے ووٹنگ میں 153 نے قرارداد کے مسودے کی حمایت کی، 10 نے مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں "فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی"، تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی، اور "انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کو یقینی بنانے" کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
منظور شدہ قرارداد میں شہریوں کے تحفظ، قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کو نبھانے پر زور دیا گیا ہے، غزہ کی پٹی میں تباہ کن انسانی صورتحال اور فلسطینی شہری آبادی کے مصائب پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی شہری آبادی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق تحفظ فراہم کیا جانا چاہیئے۔
قرارداد میں اس مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے کہ تمام فریق خاص طور پر شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی انسانی قانون سمیت بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
قرارداد میں دسویں ہنگامی خصوصی اجلاس کو عارضی طور پر ملتوی کرنے اور اس کے حالیہ اجلاس میں جنرل اسمبلی کے صدر کو رکن ممالک کی درخواست پر اپنا اجلاس دوبارہ شروع کرنے کا اختیار دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
حالیہ اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دسویں ہنگامی خصوصی اجلاس کا تسلسل ہے جس کا آخری اجلاس 26 اکتوبر کو غزہ کے موجودہ بحران کے تناظر میں ہوا تھاجس کے دوران بحران پر ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں "فوری پائیدار انسانی ہمدردی کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 رکن ممالک ہیں۔ قرارداد کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔
خصوصی اجلاس سے خطاب میں جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے بے گناہ شہریوں کی تکالیف کو ختم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ"ہماری واحد ترجیح صرف جانیں بچانا ہے" اور "اب یہ تشدد بند ہونا چاہیئے"۔
فرانسس نے کہا کہ دنیا اس وقت ایک انسانی نظام کے "بے مثال خاتمے" کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کو شہریوں کی مشکلات کا فوری خاتمہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ناگزیرہے۔