اقوام متحدہ(شِہنوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں جاری بحران کے سیاسی حل کیلئے ازسرِنو کوششوں پر زو دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مشیر کورٹینی رٹری نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے غزہ کے بارے میں سلامتی کونسل کے مباحثے میں کہا کہ ہمیں سیاسی حل کی تلاش پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو قبضے کا خاتمہ کرے اور تنازعے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے۔
انہوں نے جاری تنازعے اور لاقانونیت سے غزہ میں پیدا ہونیوالے بدترین حالات پر روشنی ڈالی اور علاقائی عدم استحکام اور غزہ میں بحران کے بڑھنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور لڑائی میں شدت آئی ہے۔ فلسطینی مسلح گروہوں کی جانب سے غزہ سے اسرائیلی آبادی کے مراکز کی جانب راکٹ داغے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رفح تباہ ہو چکا ہے اور رفح کراسنگ بدستور بند ہے، جس کی وجہ سے انسانی ہمدردی کی کارروائیوں میں مزید رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔
انہوں نے غزہ سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ تقریباََ بیس لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں جس میں غزہ کی پوری آبادی شامل ہے اور ان میں بہت سے افراد متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں۔
امن عامہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور خطے میں کشیدگی کے بڑھتے ہوئے خطرے پر روشنی ڈالتے ہوئے رٹری نے اقوام متحدہ کے فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے شہری آبادی کی بقا اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے تمام کراسنگ پوائنٹس پر انسانی امداد تک مستقل رسائی کی اشد ضرورت پر زور دیا۔ رٹری نے ان بحرانوں سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "ہمیں اپنا راستہ بدلنا ہوگا۔ آبادکاری کی تمام سرگرمیاں فوری طور پر بند ہونی چاہئیں''۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری پر مبنی پائیدار امن معاہدے تک پہنچنے کی تمام کوششوں کی حمایت کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
رٹرے نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ تشدد کے خاتمے کی کوششوں کو تیز کریں اور ایک ایسے پائیدار حل کے لئے کام کریں جوتنازعے میں شامل تمام لوگوں کے حقوق اور وقار کا احترام پر مبنی ہو۔