ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر نے ہانگ کانگ میں قومی سلامتی قانون، تحفظ قومی سلامتی قانون اور برطانیہ کی ہانگ کانگ سے متعلق نام نہاد "ششماہی رپورٹ" میں بہتر بنائے گئے انتخابی نظام کو بدنام کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
دفتر کے ایک ترجمان نے کہا کہ رپورٹ میں "ایک ملک، دو نظام" کو نشانہ بناکر اسے بدنام کیا گیا اور عدلیہ و ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قانون کی حکمرانی میں شدید مداخلت کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پیر کو چین میں 9 واں قومی سلامتی کا تعلیمی دن منایا گیا ۔ قومی سلامتی قانون اور بہتر انتخابی نظام نے ہانگ کانگ کو ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کے قابل بنا دیا ہے جس میں اس کا نظم و ضبط بحال ہوا اور یہ اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
ترجمان نے کہا کہ تحفظ قومی سلامتی قانون نے قومی سلامتی کی ضمانت کو مستحکم کیا، ہانگ کانگ کے عوام کے جائز حقوق اور آزادیوں کو بہتر تحفظ فراہم کیا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے ایک سازگار کاروباری ماحول پیدا کیا جو محفوظ ، زیادہ مستحکم اور زیادہ موثر ہے۔ برطانیہ کی کوئی بھی غلط بات یا بدنام کرنے کی کوشش ان حقائق کو تبدیل نہیں کرسکتی۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی اتنظامی علاقے کے انتظامی اور عدالتی اداروں نے سخت قانون نافذ اور انصاف کی غیر جانبدار انتظامیہ کو یقینی بناکر برطانیہ کو اس حقیقت کی یاد دہانی کرائی ہے کہ ہانگ کانگ پر اس کی کوئی خودمختاری، دائرہ اختیار یا "نگرانی" کا حق نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ نئے دور میں اپنی ترقی کی راہ پر ناقابل تسخیر انداز میں آگے بڑھے گا ۔ انہوں نے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ اپنا نوآبادیاتی غرور اور جابرانہ ذہنیت ترک کرکے ہانگ کانگ کے امور میں مداخلت بند کردے۔