• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 5th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

پیداواری صلاحیت کو معروضی اور منطقی انداز میں دیکھا جائے، چینی صدر شیتازترین

April 16, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین اور جرمنی دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ بڑھتی تحفظ پسندی سے محتاط رہیں اور پیداواری صلاحیت کے معاملے کو معروضی اور منطقی انداز میں دیکھیں۔

چینی صدر شی نے  بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین اور جرمنی کی صنعتی اورسپلائی چینز باہمی طور گہرائی سے جڑی ہوئی ہیں اور دونوں ممالک کی منڈیاں ایک دوسرے پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔

چینی صدر نے کہا کہ چین ۔ جرمنی باہمی فائدہ مند تعاون "خطرہ" نہیں ہے بلکہ دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور مستقبل کے مواقع کی ضمانت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مشینری مینوفیکچرنگ اور آٹوموبائلز جیسے روایتی شعبوں اور ماحول دوست تبدیلی اور ڈیجیٹل مصنوعی ذہانت سمیت دیگر ابھرتے شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع امکانات رکھتے ہیں۔

چینی صدر نے کہا کہ دونوں فریقوں کو باہمی فائدے کے لیے مخصوص خصوصیات میں پیشرفت کرتے ہوئے مشترکہ کامیابی حاصل کرنی چاہیئے ۔ چین کی الیکٹرک گاڑیوں ، لیتھیم بیٹریوں اور فوٹو وولٹک مصنوعات کی برآمدات نے نہ صرف عالمی رسد کو بہتر بنایا اور عالمی افراط زر کا دباؤ کم کیا بلکہ موسمیاتی تبدیلی ،  ماحول دوست اور کم کاربن اخراج پر مبنی تبدیلی کے خلاف عالمی ردعمل میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

چینی صدر شی نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ چین اور جرمنی دونوں صنعت پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور آزاد تجارت و اقتصادی عالمگریت کے حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین بڑھتی تحفظ پسندی سے محتاط رہیں ، پیداواری صلاحیت کے معاملے کو مارکیٹ پر مبنی اور عالمی نقطہ نظر کے معروضی اور منطقی انداز میں دیکھیں اور معاشی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے مزید تعاون کو فروغ دیں۔