غزہ (شِنہوا)اسرائیل غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے قبل اپنے یرغمالیوں کی محفوظ رہائی کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بات حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن عزت الرشق نےکہی ہے۔
شِنہوا کو بھیجے گئے ایک بیان میں الرشق نے کہا کہ اسرائیل "اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک عارضی معاہدے کا خواہاں ہے تاکہ اس کے بعد جنگ اورتباہی کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جاسکے۔‘‘
یہ باورکراتے ہوئے کہ اسرائیل کی اپنے یرغمالیوں کو "طاقت کے ذریعے" رہائی دلوانے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں،حماس کے عہدیدار نے زور دیا کہ " حقیقی معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کے تحفظ اور خونریزی اور قتل عام کو روکنے کی واحد ضمانت فائرنگ کا مستقل خاتمہ ہی ہے۔اور حماس اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء ہونا چاہیے اور بے گھرہونیوالے افراد کی آزادانہ طور پر اپنے گھروں کو واپسی ہو۔
قطر اور مصر، امریکہ کے ساتھ مل کرحماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کر رہے ہیں۔