بیجنگ(شِنہوا)چین میں 2023 میں سائنس کی تعلیم رکھنے والے شہریوں کا تناسب 14.14 فیصد تک پہنچ گیا۔چائنہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فارسائنس پاپولرائزیشن کی سربراہی میں کیے گئے سائنسی خواندگی کے 13ویں سیمپل سروے کے مطابق 2022 کے مقابلے میں اس تناسب میں 1.21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر وانگ تنگ نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں شہریوں کی سائنسی خواندگی میں نسبتاً نچلی سطح سے درمیانے درجے تک بڑا اضافہ ہوا ہے،ملک میں سائنس ٹیک پر مبنی انسانی وسائل کے لیے مضبوط بنیاد رکھی گئی ہے۔ 2010 میں سائنس کی تعلیم رکھنے والے شہریوں کا تناسب 3.27 فیصد سے 2020 میں بڑھ کر 10.56 فیصد ہو گیاتھا۔ وانگ تنگ نے مزید کہا کہ زیادہ سے زیادہ چینی شہریوں نے سائنس پر توجہ دی ہے، سائنسی علوم کو سیکھا ہے اور سائنس ٹیکنالوجی کی جدید سرگرمیوں میں حصہ لیا ۔ سائنسی علم سیکھنے کے علاوہ، چین میں سائنسی انداز فکر کو فروغ ملا ہے،سائنسی طریقوں کے استعمال اور سائنسی جذبے کو فروغ دینے کی کوششیں کی گئیں۔