بیجنگ(شِنہوا)چین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ افریقہ کی ترقی اور احیا کے لیے اپنے حصے کی پوری رقم ادا کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گا۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماو ننگ نے ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز باقاعدہ پریس بریفنگ میں امریکی صدر جو بائیڈن کی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے ( بی آر آئی) سے متعلق منفی بیان بازی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کیا۔
خاتون ترجمان نے کہا کہ بی آر آئی میں شریک ممالک کے عوام کی جانب سے اس منصوبے کی تعریف کی گئی ہے۔ ایک دہائی قبل اس منصوبے کے آغاز کے بعد سے چین نے 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے 200 سے زیادہ معاہدے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں حصہ لینے والے ممالک کے عوام کو اس کے ٹھوس فوائد حاصل ہوئے اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس منصوبے کا بھرپور خیرمقدم کیا گیاہے۔
ماو نے کہا کہ افریقہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں فعال طور پر حصہ لینے والے خطوں میں سے ایک ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ کی بدولت بہت سے افریقی ممالک میں پہلی بار ہائی ویز، سمندری پل اور صنعتی پارکس بنائے گئے ۔ پورے افریقہ میں بیماریوں پر قابو پانے کا اولین مرکز مکمل سہولیات کے ساتھ تعمیر کیا گیا۔