بیجنگ(شِنہوا) چین نے اس امید کا اظہار کیاہے کہ امریکہ وعدوں کا احترام کرے گا، تائیوان سے متعلقہ مسائل کو احتیاط اور مناسب طریقے سے نمٹائے گا اور تائیوان کے انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت سے گریز کرے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں وائٹ ہاوس کی قومی سلامتی کونسل نے ٹیلی کانفرنس کے ذریعے تائیوان کے انتخابات پر ایک پریس کال کی۔ وائٹ ہاوس کے ایک نامعلوم اہلکار نے کہا کہ امریکہ ون چائنہ پالیسی پر پابند ہے، "تائیوان کی آزادی" کی حمایت نہیں کرتا اور آبنائے پار ڈائیلاگ کی حمایت کرتا ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ امریکہ آبنائے پار اختلافات کے حتمی حل کے بارے میں کوئی پوزیشن اختیار نہیں کرتا، بشرطیکہ وہ پرامن طریقے سے حل ہوں۔
اس سے متعلقہ سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں بتایا کہ چین نے امریکی اہلکار کے ریمارکس کو نوٹ کیا ہے۔ ایک چین کا اصول ایک مروجہ بین الاقوامی اتفاق رائے اور چین-امریکہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔ "تائیوان کی آزادی" آبنائے کے امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور ناکامی ایسی کسی بھی کوشش کا مقدر ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی رہنما بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ ون چائنہ پالیسی پر کاربند ہیں، "تائیوان کی آزادی" کی حمایت نہیں کرتے، "دو چین" یا "ایک چین، ایک تائیوان" کی حمایت نہیں کرتے اور چین پر دباو ڈالنے کے لیے مسئلہ تائیوان کو استعمال کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔