بیجنگ(شِنہوا)ایک حالیہ تحقیق کے مطابق امریکہ 2050 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی حد سے زیادہ سطح کا سب سے بڑا ذمہ دار ملک ہوگا۔سائنسی جریدے نیچر سسٹین ایبلٹی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے شمالی ممالک موسمیاتی خرابی کے "سب سے بڑے ذمہ دار " ہیں، جو موسمیاتی اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے 2050 تک 1ہزار 700کھرب ڈالر معاوضے کی ادائیگی کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔ اس تحقیق میں اینڈریو فان ننگ کی سربراہی میں محققین کی ٹیم کی طرف سے معاوضے کی تجویز پیش کی گئی تاکہ اس رقم کا حساب لگایا جا سکے جو زیادہ اخراج کرنے والے ممالک کو "ماحول کی تخصیص اور آب و ہوا سے متعلقہ نقصانات کے لیے" کم اخراج کرنے والے ممالک کو دینا چاہیئں۔
آکسفورڈ میں ڈونٹ اکنامکس ایکشن لیب میں تحقیق اور ڈیٹا تجزیہ کے سربراہ اور لیڈز یونیورسٹی کے وزٹنگ ریسرچ فیلوفان ننگ نے کہا کہا کہ جیسا کہ تحقیق کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے، بھارت اور چین سمیت کم اخراج کرنے والے ممالک پرامریکہ کا تقریباً 800کھرب ڈالر کا واحد سب سے بڑا موسمیاتی قرضہ ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کاربن بجٹ کی کمی کے لیے تمام ممالک یکساں طور پر ذمہ دار نہیں، کچھ ممالک نے اس بحران کو پیدا کرنے میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ حصہ ڈالا ہے۔