بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسکی خودمختاری کا احترام کرے اور ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کرے۔
ایک پریس بیان میں، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ، امریکی شہریوں، سرمایہ کاری اور ہانگ کانگ میں کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے بنیادی قانون کے آرٹیکل 23 کے تحت ہانگ کانگ کی قومی سلامتی سے متعلق قانون سازی کے مضمرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اسے "ریاستی رازوں" اور "بیرونی مداخلت" کی تشریح اورآرٹیکل 23 کے ملک سے باہر دائرہ اختیار کے حوالے سے تشویش ہے اور یہ کہ آرٹیکل 23 سے ایک ملک، دو نظام کا فریم ورک کمزور ہوگا۔
امریکی ترجمان کے بیان کے جواب میں وزارت خارجہ کی ترجمان ماو ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ چین امریکی بیان کی سختی سے مذمت اور اسے مسترد کرتا ہے۔
ماونے کہا کہ بنیادی قانون کے آرٹیکل 23 پر قانون سازی کو مکمل کرنا اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے خامیوں کو دور کرنا ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے ایچ کے ایس اے آر کی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور ایچ کے ایس اے آر میں دیرپا استحکام اور سلامتی اور بالآخر ایک ملک، دو نظاموں کے درست نفاذ کے لیے ایسا کیا جاناچاہیے۔