بیجنگ(شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے کہا ہے کہ وہ خود غرضی پر مبنی وجوہات کی بناء پر کئی سالوں سے غلط معلومات کی ترویج اور ترقی پذیر ممالک کو اپنی دھوکہ دہی کی حکمت عملی سے پہنچنے والے شدید نقصانات پر وضاحت پیش کرے۔
امریکی ویب سائٹ "ملٹری ڈاٹ کام" کے مطابق، 12 سالوں میں پہلی بار میرین کور نے "دھوکہ دہی " کے عنوان سے تازہ ترین نظریہ شائع کیا ہے، جو دشمن کو دھوکہ دینے اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے استعمال کیا جانے والا ایک حربہ ہے۔امریکی انٹیلی جنس افسر اوراس نظریے کے سرکردہ مصنف جیفری ہل نے اپنے مبینہ بیان میں کہا کہ "فریب بالکل ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے اور اگر آپ دھوکہ نہیں دے رہے تو آپ لڑ نہیں سکتے۔
لن نے ان رپورٹس کے حوالے سے کہا کہ امریکہ کو بین الاقوامی برادری کو اپنی فریب کاری کی کارروائیوں کی وضاحت دینا ضروری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو علی اعلان کہتے ہیں کہ 'ہم نے جھوٹ بولا، ہم نے دھوکہ دیا، ہم نے چوری کی' اس کے علاوہ حال میں کوویڈ کی وبا کے دوران چینی ویکسین کے خلاف پینٹاگون کی ڈس انفارمیشن مہم کا انکشاف سے امریکی فوج کے انکشاف کردہ 'فریب' کے عنوان سے تازہ ترین فوجی نظریے تک،ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ دنیا بھر میں غلط معلومات کون پھیلا رہا ہے اور کون دنیا میں سائبر حملے اور معلومات کی جنگ شروع کر رہا ہے۔؟