بیجنگ (شِنہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کے لئے انسانی حقوق کو استعمال کرنے اور پابندیوں کی چھڑی گھمانے کے بجائے اپنے انسانی حقوق کے پہاڑ جیسے مسائل مؤثر طریقے سے حل کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے یہ بات ایک یومیہ پریس کانفرنس میں چینی حکام پر امریکی اندھا دھند ویزا پابندیوں کے ردعمل میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلانے کے علاوہ چین میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بدنام ، چینی حکام پر اندھا دھند ویزا پابندیاں عائد کرتا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت اور عالمی قوانین اور تعلقات سے متعلق بنیادی اصولوں کو بری طرح پامال کرتا ہے۔
ترجمان لین نے کہا کہ چین اس سے قطعی غیر مطمئن ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور چین نے امریکہ سے اس پر باضابطہ احتجاج کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین جوابی اقدامات کے طور پر قانون کے مطابق ان امریکی عہدیداروں پر ویزا پابندیاں عائد کرے گا جو چین میں انسانی حقوق کے معاملے پر جھوٹ بولتے ہیں، چین کے خلاف پابندیاں متعارف کراتے اور چینی مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے عالمی جائزے کے چوتھے دور میں چین کی شرکت کی متفقہ طور پر منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ عالمی برادری انسانی حقوق میں چینی کامیابیوں کی توثیق کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو دوسرے ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تبصرہ کرنے اور غیر ذمہ دارانہ بیان دینے کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ عالمی برادری عرصہ دراز سے امریکہ کی انسانی حقوق پر بے دریغ گڑبڑ کو واضح طور پر دیکھ رہی ہے اور اس پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔
لین نے کہا کہ اگر امریکہ واقعی انسانی حقوق کی پرواہ کرتا ہے تو اسے "دوہرا معیار" ترک کرنا اور انسانی حقوق کی اپنی خلاف ورزیوں کی روک تھام پر توجہ دینی چاہئے۔