بیجنگ (شِنہوا)چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ دوسرے مما لک کے متعلق من گھڑت اور غلط معلومات پھیلانا بند کرے۔
یہ بات چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے اس سوال کے جواب میں کہی جس میں ان سے کوویڈ19 وبا کے عروج کے موقع پر امریکی فوج کی جانب سے چین کیخلاف ایک گمراہ کن مہم شروع کرنے سے متعلق پوچھا گیا۔
رائیٹرز کی تحقیقات کے مطابق اس مہم کا مقصد چین کی طرف سے زندگی بچانے والی امداد اور ویکسین کی موثریت اور تحفظ کے متعلق شکوک وشہبات پیدا کرنا تھا۔
ایک امریکی فوجی آفیسر جو اس مہم میں براہ راست شامل تھا نے رائیٹرز کو بتا یا کہ ہم نے ویکسن کو شراکت داروں کیساتھ شیئر کرکے اچھا کام نہیں کیا اسلئے ہمارے پاس چین کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
چینی ترجمان نے کہا کہ یہ بات ایک مرتبہ پھر ثابت کرتی ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات پھیلانا،لوگوں کے خیالات کو زہر آلود کرنا اور دوسرے ممالک کے تشخص کو داغدار کرنا امریکہ کا معمول کا کام ہے۔چین اس کی سختی سے مخالف کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینئر امریکی فوجی عہدیدار کے الفاظ امریکہ کی طرف سے دوسرے ممالک کے متعلق غلط معملومات پھیلانے کے ارداوں سے متعلق سچ کو سامنے لے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سادہ الفاظ میں اگر امریکہ کسی ملک پر قابو پانا اور دبانا چاہتا ہے، وہ سچائی کو نظر انداز کرے گا اور اس ملک کو بدنام کرنے اور بہتان لگانے کے لیے وسائل کو مربوط کرے گا۔
انہوں نے کہا یہ حربے صرف چین کی ویکسین کے خلاف ہی استعمال نہیں کئے گئے بلکہ غلط معلومات پر مبنی مہم دوسرے شعبوں میں بھی شروع کی گئی جن میں مقبول بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کو بدنام کرنااور چین کی نئی توانائی گاڑیوں جو درحقیقت بڑھتی ہوئی طلب اور رسد کا سامنا کر رہی ہیں کے متعلق نام نہاد حد سے زیادہ گنجائش کی افوائیں پھیلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نقطہ نظر امریکہ کی طاقت ور صلاحیتوں کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ یہ امریکہ کے تسلط اور منافقت کو بے نقاب کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اپنی آنکھیں کھلی رکھنی چائیں اور امریکہ کی طرف سے اٹھائے گئے ایسے اقدامات کو واضع طور پر سمجھنا چاہیے۔