بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک پر اکثر غلط معلومات پھیلانے کا الزام لگانے والا امریکہ ، درحقیقت غلط معلومات پھیلانے کی اصل افزائش گاہ ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز باقاعدہ پریس بریفنگ میں 2019 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خفیہ ایگزیکٹو آرڈر کی منظوری دیے جانے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
روئٹرز کے مطابق، ٹرمپ نے سی آئی اے کو چین کو بدنام کرنے کے لیے ایک خفیہ مہم شروع کرنے کی اجازت دینے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے جسکے تحت آپریٹیو کی ایک خصوصی ٹیم نے میڈیا اداروں کو خرید کر اور چین، جنوب مشرقی ایشیا ،جنوبی بحرالکاہل اور افریقہ میں جعلی انٹرنیٹ شناخت کا استعمال کرتے ہوئے خفیہ طور پر کام کیا۔
وانگ نے کہا کہ انہیں یاد پڑتا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے کچھ عرصہ قبل عوامی سطح پر کہا تھا کہ سی آئی اے نے چین سے متعلق انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے کافی زیادہ وسائل فراہم کیے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ رپورٹ ولیم برنز کے ریمارکس کی تصدیق کرتی ہے، جس سے یہ بھی ایک بار پھر ظاہر ہوا ہے کہ امریکہ نے طویل عرصے سے چین سے متعلق غلط معلومات کو منظم اور منصوبہ بندی سے فروغ دیا اور چین کے خلاف تصوراتی جنگ لڑنے کے لیے یہ امریکہ کی بنیادی سوچ ہے۔