بیجنگ (شِنہوا) وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ امریکہ اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ چین کو یہ بتائے کہ یوکرین کے بحران پر کیا کرے۔میدان جنگ میں ہتھیار بھیجنے والا چین نہیں بلکہ امریکہ ہے۔
وانگ نے ایک باقاعدہ نیوز بریفنگ کے دوران ایک متعلقہ سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کبھی بھی انگلی نہیں اٹھائیں گے اور نہ ہی امریکہ کی جانب سے روس کے ساتھ اپنے تعلقات پر جبر اور دباؤ میں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر چین کا موقف امن مذاکرات کی حمایت کے لیے ہے۔ بین الاقوامی برادری پوری طرح آگاہ ہے کہ کون مذاکرات کی دعوت دے رہا ہے اور امن کے لیے کوشاں ہے اور کون شعلوں کو بھڑکا رہا ہے اور تصادم کو ہوا دے رہا ہے۔
انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ اس نے جو کردار ادا کیا ہے اس پر سنجیدگی سے غور کریں ، صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے اور امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لئے حقیقی مدد کرے اور الزام تراشی اور غلط معلومات پھیلانے سے روکنے کے لیے کچھ کرے۔
انہوں نے کہا کہ چین امن اور بات چیت کی طرفداری میں مضبوطی سے قائم رہے گا اور صورتحال کو قابو کرنے میں تعمیری کردار ادا کرے گا۔
وانگ نے یہ واضح کیا کہ یوکرین کے بحران کا ایک سال مکمل ہونے میں صرف چند دن باقی ہیں۔ چین یوکرین کے بحران کے سیاسی حل کے لیے اپنے مئو قف پر مبنی دستاویز جاری کرے گا۔