بیجنگ (شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکی ہم منصب انتونی بلنکن سے بیجنگ میں ملاقات کی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا کہ چین کا موقف ہمیشہ پختہ رہا ہے، چین امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے قیام کے عالمی نقطہ نگاہ سے دیکھتا اور اسے فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا موقف ہمیشہ ایک ہی رہا ہے۔ چین باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفید تعاون کے اصولوں پر عمل پیرا ہے اور چین ۔ امریکہ تعلقات کی مستحکم، مثبت اور پائیدار پیشرفت کے عزم پر قائم ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ چین کی درخواست میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، چین ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کا احترام کرنے کی تجویز پیش کرتا اور امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ چین کے اندرونی امور میں مداخلت نہ کرے اور اس کی ترقی کو نہ روکے اور اگر چین کی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کی بات ہو تو اس کی سرخ لکیر کو عبور نہ کیا جائے۔
انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ گزشتہ برس نومبر میں چینی صدر شی جن پھنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن نے سان فرانسسکو میں ملاقات کے دوران مشترکہ طور پر مستقبل پر مبنی سان فرانسسکو وژن پیش کیا ۔ دونوں سربراہان مملکت کی قیادت میں چین۔ امریکہ تعلقات عمومی طور پر مزید تنزلی کی بجائے مستحکم ہوئے اور دوطرفہ بات چیت، تعاون اور مختلف شعبوں میں مثبت پہلوؤں میں اضافہ ہوا جس کا دونوں ممالک کے عوام اور عالمی برادری نے خیر مقدم کیا ہے۔
چینی وزیرخارجہ وانگ نے کہا کہ چین ۔ امریکہ تعلقات کو اب بھی بڑھتے منفی عوامل اور مختلف رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ چین کے جائز ترقیاتی حقوق کو غیر مناسب طریقے سے دبایا اور چین کے بنیادی مفادات کو مسلسل چیلنج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب یا تو چین اور امریکہ کو استحکام کے درست راستے پر بڑھنا چاہئے یا تنزلی کی غلطی کو دہرایا جائے ۔ یہ دونوں ممالک کو درپیش ایک بڑا مسئلہ ہے جو فریقین کے خلوص اور صلاحیت کا امتحان بھی ہے۔
وانگ یی نے مزید کہا کہ دنیا منتظر ہے کہ دونوں ممالک عالمی مسائل کو حل کرنے اور باہمی مفید نتائج کے حصول میں عالمی تعاون کی قیادت کریں گے یا ایک دوسرے کو چیلنج کریں گے جس سے تنازعات جنم لیں جو دونوں کے لئے نقصان دہ ہیں۔