بیجنگ (شِںہوا) امریکہ کے چپ شعبے میں اسکے حالیہ اقدامات کے ردعمل میں چینی وزارت تجارت نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے قومی سلامتی کا تصور بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور برآمدی کنٹرول کے غلط استعمال سے عالمی سیمی کنڈکٹرکی صنعتی چینز میں رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان ہی یاڈونگ نے کہا کہ امریکہ اپنے مقامی چپ شعبے کو بھاری سبسڈی اور ٹیکس مراعات فراہم کررہا ہے اور کچھ اقدامات کمپنیوں کو چین چھوڑ کر امریکہ کا انتخاب کرنے پر مجبورکررہے ہیں جو امتیازی سلوک ، مارکیٹ ، عالمی اقتصادی اور تجارتی قوانین کی خلاف ورزی ہےجس سے عالمی سیمی کنڈکٹر صعنتی چینز تباہ ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر شعبہ دہائیوں کی ترقی کے بعد انتہائی عالمگیر ہوچکا ہے اور یہ مختلف ممالک کے وسائل اور مارکیٹ قوانین کے مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اعلیٰ سطح کے کھلے پن میں پیشرفت سے متعلق پرعزم ہے اور عالمی سیمی کنڈکٹر اداروں کو چین میں سرمایہ کاری اور عالمی سیمی کنڈکٹر صنعتی چینز میں جاندار ترقی کے فروغ کا خیرمقدم کرتا ہے۔
امریکی محکمہ تجارت کے ہواوے سے وابستہ متعدد چینی چپ کمپنیوں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ معاشی، تجارتی اور تکنیکی امور کو سیاسی رنگ دینے اور اسے بطور ہتھیار استعمال کرنے مخالفت کی ہے تاہم حالیہ برسوں میں امریکہ نے برآمدی کنٹرول کا غلط استعمال کرتے ہوئے چینی کاروباری اداروں پر غیر منصفانہ پابندیاں عائد کیں، انہیں دبایا اور عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے نام نہاد روابط کے بہانے ہواوے کو مسلسل دبانے کے ساتھ ساتھ مزید چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کیں تو یہ ایک عام معاشی غنڈہ گردی ، عالمی اقتصادی اور تجارتی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی جس سے عالمی اقتصادی اور تجارتی نظام کو نقصان پہنچے گا۔
ترجمان نے امریکہ سے غلط طرزعمل ترک کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔