• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 1st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ کی ہند۔بحرالکاہل کی حکمت عملی علاقائی امن واستحکام کے لیے پریشان کن ہے:کے سی این اےتازترین

February 19, 2024

سیول(شِنہوا)امریک کی ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی ایک "جغرافیائی سیاسی تصادم" ہے جو علاقائی امن اور استحکام کے لیے تکلیف اور پریشانی کا باعث بن رہی ہے۔

سرکاری کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے ) کی طرف سے  عوامی جمہویہ کاوریا کی وزارت خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ فار امریکن اسٹڈیز کے ایک محقق ری جی وون کے شائع کردہ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اس حکمت عملی کے آغاز کے دو سال بعد موجودہ صورتحال واضح طور پر امریکی بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے " آزاد، کھلے، خوشحال اور مستحکم (انڈو پیسفک) خطے کی تعمیر" کی مضحکہ خیزی کو ظاہر کرتی ہے۔

 مضمون کا عنوان ہے "امریکہ کی ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی  کاجغرافیائی سیاسی محاذ آرائی کا منظرنامہ علاقائی امن اور استحکام کے لیےاذیت ناک  "۔ مضمون  میں کہا گیا ہے کہ امریکی ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی نے خطے میں  "آزادی اور ترقی " کی بجائے  "تناؤ اورمخاذ آرائی" کو جنم دیا ہے  کیونکہ  اس کا بنیادی مقصد  خطے کے امریکہ مخالف خودمختار ممالک  کو قابو میں رکھنا اورایسی پوزیشن حاصل کرناہے جسے چیلنج نہ کیا جاسکے۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی کی وجہ سے  خطے میں "استحکام" کی بجائے "عدم استحکام اور جنگ کا خطرہ" پیدا ہوگیا ہے۔

مضمون میں امریکہ پر الزام  لگایاگیاہے کہ وہ اس حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کرفوجی ملی بھگت سے  خطے کے ممالک پر دباؤ ڈالنےکی  کوششیں کر رہا ہے۔ 

 مضمون میں  مزید لکھا گیا ہے کہ امریکہ کی ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی نے خطے میں "خوشحالی" نہیں بلکہ "ابہام" کوجنم دیا ہے۔

مضمون میں امریکہ کی مذمت کی گئی ہے کہ وہ اپنی یک قطبی بالادستی کےقیام اور اپنے مفادات کی خاطر (ہند۔بحرالکاہل) خطے کو جغرافیائی سیاسی لحاظ سے  جوئے کی بساط میں تبدیل کررہاہے