واشنگٹن (شِںہوا) پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس (پی آئی آئی ای) کے جاری کردہ ششماہی عالمی اقتصادی امکانات کے مطابق سال 2022 میں امریکہ کا مجموعی جی ڈی پی 2021 کی نسبت 1.7 فیصد زائد ہے، تاہم 2023 میں امریکی معیشت ممکنہ طور پر کساد بازاری میں داخل ہو جائے گی۔
پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کی نان ریزیڈنٹ سینئر فیلو اور ہاورڈ کی پروفیسر کیرن ڈینن نے پیشگوئی کی ہے کہ امریکی معیشت سال 2023 میں 0.5 فیصد سکڑجائے گی اور یہ رکی ہوئی شرح نمو کو مندی کی طرف لے جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیش گوئی پر نظرثانی سے 2023 میں امریکی جی ڈی پی کی متوقع سطح ، اپریل کی پیشگوئی سے مجموعی طور پر 3 فیصد پوائنٹس سے زیادہ کم ہوگئی ہے۔
اقتصادی پالیسی کی سابق اسسٹنٹ سیکرٹری اور امریکی محکمہ خزانہ میں چیف معیشت دان ڈینن نے یہ بھی پیشگوئی کی ہے کہ بنیادی امریکی ذاتی کھپت اخراجات کا افراط زر، سال 2022 کی 4 سہ ماہیوں کے 4.6 فیصد کی نسبت سال 2023 کی 4 سہ ماہیوں میں 3.6 فیصد رہے گا۔
یہ شرح اب بھی فیڈرل ریزو بینک کے 2 فیصد ہدف سے کہیں زیادہ ہے۔