جکارتہ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سمیت بین الاقوامی قوانین کی تعمیل میں امریکہ کو کوئی رعایت یا استسنیٰ حاصل نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہارچینی وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریٹنو مارسودی سے جکارتہ میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے کردار پر سوال کے جواب میں وانگ یی نے کہا کہ نصف سال سے جاری غزہ تنازعہ میں 21ویں صدی کا ایک نادر انسانی المیہ سامنے آیا ہے۔
وانگ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بین الاقوامی برادری کے مطالبات کے جواب میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قراردادوں کے مسودے پر صرف امریکہ کی طرف سے بار بار ویٹو کرنے پر مسلسل غور کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے حال ہی میں قرارداد 2728 منظور کی ہے جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم اس بار امریکہ نے بین الاقوامی اخلاقی اصولوں کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کی اور اس کے بجائے قرارداد سے اجتناب کرنے کا انتخاب کیا لیکن پھر بھی اس نے دعویٰ کیا کہ یہ قرارداد قانون کی حیثیت نہیں رکھتی۔
وانگ نے کہا کہ امریکہ کے اس بیان نے دنیا کو حیران کر دیا ہے، جس سے ایک بار پھر امریکہ کی بالادستی کی ذہنیت بے نقاب ہوئی۔
انہوں نے امریکہ پر تنقید کی کہ وہ بین الاقوامی قانون کو محض ایک آلے کے طور پر استعمال کرتا ہے جسے اپنی مرضی سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا غیر ضروری سمجھے جانے پر اسے ضائع کیا جا سکتا ہے۔
وانگ نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ہر رکن ملک اچھی طرح جانتا ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کردہ قراردادیں قانون کی حیثیت رکھتی ہیں اور تمام ممالک ان کی پابندی کرنے کے پابند ہیں جو کہ اقوام متحدہ میں شامل ہونے کے وقت تمام ممالک کی طرف سے کیا گیا ایک سنجیدہ عہد ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں سمیت بین الاقوامی قوانین کی تعمیل میں اقوام متحدہ میں کوئی رعایت نہیں ہے اور امریکہ کو اس سلسلے میں کوئی استسنیٰ حاصل نہیں ہے۔
وانگ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اپنے دیرینہ احساس برتری کو تبدیل کرے گا اور اقوام متحدہ کے رکن کی حیثیت سے دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے قرارداد 2728 کی حمایت کرنے اور مجموعی طور پر غزہ کی پٹی میں جلد از جلد جنگ بندی کے حصول کے لیے کام کرے گا تاکہ فلسطینی عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔