بیجنگ (شِنہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ قومی سلامتی کے نام پر چینی طلباء کو دھمکانے اور انہیں پابند کرنے کا سلسلہ بند کرے اور چینی طالب علموں اور اسکالرز کے تحفظ ، قانونی حقوق اور مفادات کو یقینی بنائے۔
ترجمان وانگ وین بن نے یہ بات روز مرہ پریس بریفنگ میں اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ عرصہ دراز سے قانونی ، جائز شناخت اور ویزوں پر امریکہ کا سفر کرنے والے چینی طلباء کو دبانے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کررہا ہے۔کچھ طلباء سےتفیش کی گئی، قید کیا گیا، اعتراف جرم پر مجبور کیا گیا، انہیں مجبور کیا گیا اور یہاں تک کہ بغیر کسی وجہ ملک بدرکر دیا گیا۔امریکہ گزشتہ چند ماہ سے ہرماہ درجنوں چینی باشندوں کو ملک بدر کررہا ہے جن میں طلباء بھی شامل ہے۔ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے امتیازی، متعصب اور سیاسی محرکات پر مبنی قانون کا واضح معاملہ ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت اورسختی سے مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ خود کو ایک کھلا ، جامع اور تعلیمی آزادی کے مقام کے طور پر پیش کرتا ہے تاہم اس نے غلط طریقے سے اعلامیہ 10043 کو اپناکر نافذ کیا اور قومی سلامتی کا تصور بڑھا چڑھا کر پیش کیا، تعلیمی تحقیق کو سیاسی رنگ دیکر اسے بطور ہتھیار استعمال کیا۔ چینی طلباء سے بار بار تفیش کی ، ہراساں کیا اور ملک بدر کردیا۔
وانگ نے کہا کہ اس طرح کے رویے نے طلباء کے قانونی حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچایا اورچین ۔ امریکہ کے عوام سے عوام تبادلوں کے ماحول کو زہرآلود کردیا ہے۔ یہ دونوں صدور کے عوامی تبادلوں کے فروغ اور سہولت کی فراہم کے معاہدے اور زیادہ دوستانہ تبادلوں کی دونوں عوام کی مشترکہ خواہش کے منافی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ چینی طلباء کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے خوش آمدید کہنے کے اپنے وعدے پر عمل کرے، غیر منصفانہ اعلامیہ 10043 واپس لے اور قومی سلامتی کے نام پر چینی طلباء کو دھمکانے اور محدود کرنے کا سلسلہ بند کرے۔
وانگ نے کہا کہ امریکہ چینی طلباء اور اسکالرز کا تحفظ ، قانونی حقوق اور مفادات کو یقینی بنائے اور اپنے وعدے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے تبادلے اور سرحد پار سفر میں تعاون اور سہولت کے لئے ٹھوس اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنے شہریوں کے قانونی حقوق اور مفادات کے تحفظ سے متعلق ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔ ہم امریکہ کا سفر کرنے والے چینی طلباء کو بھی خبردار کرتے ہیں وہ اس طرح کے خطرات سے ہوشیار رہیں۔