بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہےکہ تائیوان خطے میں انتخابات مکمل طور پرچین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں کسی بیرونی مداخلت کی گنجائش نہیں ہے اور چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ تائیوان خطے میں انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت سے باز رہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نےیہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں اس بارے ایک سوال کے جواب میں کہی ۔
ماؤ نے کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان اس کا اٹوٹ انگ ہے۔ چین تائیوان خطے سے کسی بھی قسم کے امریکی سرکاری رابطے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
امریکہ ایک چین اصول اور چین وامریکہ کے مابین 3 اعلامیوں کے نکات کی سختی سے پاسداری کرے۔ مشترکہ اعلامیہ تائیوان بارے امور کو دانشمندانہ اور مناسب طریقے سے حل کرتا ہے۔ اس لئے تائیوان خطے سے سرکاری رابطے اور "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسند قوتوں کو شہ دینے کا سلسلہ بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ تائیوان خطے کے انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہ کرے اور نہ ہی آبنائے تائیوان میں چین ۔ امریکہ تعلقات اور امن و استحکام کے لیے نقصان دہ کوئی کام کرے۔
ماؤ نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے ۔ تائیوان خطے میں انتخابات قطعی طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت نہ کی جائے۔ چین تائیوان میں انتخابات پر امریکہ کے غیر ضروری بیانات کی مذمت اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ماؤ نے زور دیا کہ تائیوان سوال چین کے بنیادی مفادات کا مرکزی نکتہ ہے اور یہ چین۔ امریکہ تعلقات کی پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کرنا چاہیئے۔
ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ چین ۔ امریکہ کے مابین 3 مشترکہ اعلامیوں کی شرائط اور ایک چین اصول کی پاسداری اور امریکی رہنماؤں کے وعدوں کا احترام کرتے ہوئے تائیوان خطے کے انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت اور "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسند قوتوں کو شہ دینے کا سلسلہ بند کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے بارے میں ٹھوس اقدامات کرے گا۔